روزنامہ آواز کی اچانک بندش بد ترین صحافتی استحصال، میڈیا ورکرز کے روزگار پر حملہ: قاضی طارق عزیز

جنگ گروپ کے فیصلے کے خلاف لاہور سمیت پنجاب بھر میں احتجاج کیا جائے گا : پی یو جے کا سخت رد عمل

لاہور (سپیشل رپورٹر) پنجاب یونین آف جرنلسٹس (پی یو جے) نے روزنامہ ’’آواز‘‘ کی اچانک بندش پر شدید ردعمل دیتے ہوئے اسے جنگ گروپ کی جانب سے بدترین صحافتی استحصال اور میڈیا ورکرز کے روزگار پر حملہ قرار دیا ہے۔

پی یو جے کے جنرل سیکرٹری قاضی طارق عزیز کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’’آواز‘‘ کی بندش کا فیصلہ سراسر ناانصافی اور کارکن دشمنی ہے، جس سے درجنوں صحافی اور میڈیا ورکرز بے روزگار ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ جنگ گروپ کی طویل عرصے سے جاری کارکن دشمن پالیسیوں کا تسلسل ہے۔

اعلامیے کے مطابق ’’آواز‘‘ اخبار ملک کے سینئر صحافی اور ایڈیٹر مرحوم پرویز شوکت کی ادارت میں شائع ہوتا رہا ہے اور گزشتہ کئی سال سے میڈیا انڈسٹری میں اپنا منفرد مقام رکھتا تھا۔ پی یو جے کا کہنا ہے کہ ملک میں صحافی پہلے ہی معاشی دباؤ اور اداروں کی جبری برطرفیوں کا شکار ہیں اور ایسے میں ’’آواز‘‘ کی بندش جلتی پر تیل کا کام کرے گی۔

پی یو جے کے صدر میاں شاہد ندیم اور جنرل سیکرٹری قاضی طارق عزیز نے کہا کہ کارکن صحافیوں کا معاشی قتل کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے حکومت، پیمرا اور اعلیٰ عدلیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اس ظالمانہ فیصلے کا نوٹس لے کر اخبار کی بحالی اور ملازمین کو تنخواہیں ادا کرنے کے احکامات جاری کریں۔

تنظیم نے اعلان کیا کہ جنگ گروپ کے اس فیصلے کے خلاف لاہور سمیت پنجاب بھر میں احتجاج کیا جائے گا اور اس معاملے کو پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) اور انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس (آئی ایف جے) کے سامنے بھی اٹھایا جائے گا۔

پی یو جے کے عہدیداروں نے کہا کہ اگر جنگ گروپ نے ’’آواز‘‘ کی بحالی اور ملازمین کے واجبات کی ادائیگی کا فیصلہ نہ کیا تو ادارے کے خلاف ملک گیر احتجاج کا آغاز کیا جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے