جنگ بندی کے بعد ایران کو امریکہ سے اربوں ڈالر ممکنہ امداد متوقع

زیر غور ممکنہ معاہدے میں ایران کو 20 سے 30 ارب ڈالر کی مالی امداد کی تجویز ہے:ذرائع
اب فیصلہ ایران کے ہاتھ میں ہے اگر وہ سفارتکاری کا راستہ چنتے ہیں تو ہم تیار ہیں: امریکی وزیر خارجہ

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیٹو سربراہی اجلاس کے دوران ایک غیر متوقع اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ ہفتے ایران کے ساتھ براہِ راست ملاقات کا امکان ہے اور ممکنہ طور پر کسی معاہدے پر بھی اتفاق ہو سکتا ہے۔ ہیگ میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم ایران سے براہِ راست مذاکرات کرنے جا رہے ہیں، اور اگر کوئی معاہدہ طے پا گیا تو یہ خوش آئند ہوگا۔

ذرائع کے مطابق یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب حالیہ دنوں امریکی فوج نے ایرانی جوہری تنصیبات پر ایک بڑی کارروائی کی، جسے پینٹاگون نے کامیاب آپریشن قرار دیا تھا۔ اس کارروائی کے بعد ایران اور امریکہ کے درمیان پسِ پردہ سفارتی رابطے تیز ہو گئے ہیں۔

امریکی مشرق وسطیٰ ایلچی اسٹیو وٹکاف نے عندیہ دیا ہے کہ ابتدائی رابطے حوصلہ افزا ثابت ہوئے ہیں اور امکان ہے کہ ایران کے ساتھ ایک طویل المدتی امن معاہدہ ہو جائے، جس کے تحت ایران کو عالمی برادری میں دوبارہ مقام دیا جائے گا۔

وائٹ ہاؤس کی جانب سے فی الحال ملاقات کی جگہ اور شرکاء کی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں، تاہم سینئر امریکی اہلکار لیویٹ کے مطابق مذاکرات کا بنیادی مقصد ایران کو ایک غیر افزودہ سول نیوکلیئر پروگرام کی طرف لانا ہے۔

ذرائع کے مطابق زیر غور معاہدے میں ایران کو 20 سے 30 ارب ڈالر کی مالی امداد دینے کی تجویز ہے، تاکہ وہ بجلی پیدا کرنے والے نیوکلیئر منصوبے کا آغاز کر سکے۔ یہ رقم امریکہ کے بجائے مشرق وسطیٰ کے امریکی اتحادی ممالک فراہم کریں گے۔

اس کے علاوہ ایران پر عائد اقتصادی پابندیوں میں نرمی اور بیرون ملک موجود ایران کے 6 ارب ڈالر کے منجمد اثاثے بحال کرنے کی تجاویز بھی زیر غور ہیں۔ امریکی حکام یہ بھی سوچ رہے ہیں کہ ایران کے فردو نیوکلیئر پلانٹ کو سول استعمال کے لیے دوبارہ تعمیر کرنے کے اخراجات اتحادی ممالک اٹھائیں گے۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا ہے کہ معاہدے کے لیے ہم نے اپنی طرف سے بھرپور کوشش کی ہے، اب فیصلہ ایران کے ہاتھ میں ہے۔ اگر تہران سفارتکاری کا راستہ اختیار کرے تو واشنگٹن مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے