وزیراعظم کی زیر صدارت اہم اجلاس، نئے ڈیمز کی تعمیر اور آبی ذخائر کے لیے ہنگامی اقدامات کا فیصلہ — 72 گھنٹوں میں رپورٹ طلب
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور آبی جارحیت ہے، جس کا معرکہء حق کی طرح بھرپور جواب دیا جائے گا۔
وزیراعظم کی زیر صدارت آبی وسائل سے متعلق اہم اجلاس آج وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کی قیادت نے شرکت کی اور بھارتی آبی جارحیت کی یک زبان ہو کر مذمت کی۔
وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ وفاقی حکومت اور تمام صوبائی اکائیاں مل کر ملک میں نئے آبی ذخائر کی تعمیر کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کریں گی۔ غیر متنازعہ ذخائر کی تعمیر میں تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔
اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جو ڈیمز کی فنڈنگ اور تعمیر کے لائحہ عمل پر 72 گھنٹوں میں رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرے گی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ اس وقت ملک میں 11 بڑے ڈیمز موجود ہیں، جن کی پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت 15.318 ملین ایکڑ فٹ ہے، جبکہ 32 چھوٹے بڑے ڈیمز PSDF اور 79 ڈیمز سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت زیر تعمیر ہیں۔
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر جاری ہے، جسے 2032 تک مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، جبکہ مہند ڈیم 2027 میں مکمل ہونے کی امید ہے۔
علاوہ ازیں، وزیراعظم نے عالمی یوم ماحولیات پر اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان زمین کے تحفظ اور پائیدار ترقی کے لیے عالمی برادری کے ساتھ کھڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سال عالمی دن کا موضوع “پلاسٹک کی آلودگی کا خاتمہ” ہے اور اس ماحولیاتی چیلنج سے نمٹنے کے لیے فوری اور جرات مندانہ اقدامات کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پلاسٹک کی آلودگی نہ صرف دریاؤں اور سمندروں کو متاثر کر رہی ہے بلکہ انسانی زندگی، معیشت اور سمندری حیات کے لیے بھی شدید خطرہ بن چکی ہے۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت پاکستان ماحول دوست توانائی، متبادل ذرائع اور سخت قوانین کے ذریعے پلاسٹک کی آلودگی کے خاتمے کے لیے سنجیدہ اقدامات جاری رکھے گی۔
وزیراعظم نے قوم سے اپیل کی کہ وہ اپنی روزمرہ زندگی میں ماحول کے تحفظ اور آنے والی نسلوں کے محفوظ مستقبل کے لیے مثبت اور عملی اقدامات کریں۔