فِلم اور مووی میں کیا فرق ہے؟

فلم اور مووی میں کیا فرق ہے؟

تحریر: شوکت علی چھینہ
انسانی تہذیب کی تاریخ میں کہانی سنانے کا سلسلہ ابتدا سے جاری ہے۔ کبھی الف لیلہ کی داستانیں سنائی گئیں، کبھی قصے کہانیوں کی محفلیں جمی، اور وقت کے ساتھ ساتھ ان قصوں نے سنیما کے پردے پر اپنی جگہ بنا لی۔ یہی سنیما جب متحرک تصاویر کی صورت میں پیش کیا گیا، تو اسے فلم اور مووی جیسے نام دیے گئے۔ آج ان دونوں الفاظ کو عموماً ایک ہی مطلب میں لیا جاتا ہے، مگر حقیقت میں ان کے درمیان ایک ہلکا مگر دلچسپ فرق موجود ہے۔

فلم: سنجیدہ فن کا اظہار
فلم کا لفظ دراصل برطانوی انگریزی میں زیادہ رائج ہے اور عام طور پر سنجیدہ یا فنی پہلو رکھنے والی تخلیقات کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ اردو لغت میں فلم کا مطلب "چلتی ہوئی تصاویر کے ذریعے کہانی سنانے کا فن” لیا جاتا ہے۔ برصغیر پاک و ہند میں فلم کو ہمیشہ سے ایک سنجیدہ اور باوقار فن کے طور پر دیکھا گیا ہے۔
فلم کا لفظ زیادہ تر ادبی و فنّی حلقوں، تنقید نگاروں، اور سنجیدہ سنیما کے حوالے سے استعمال ہوتا ہے۔ مثلاً اگر ہم کہہ دیں کہ:
"سید نور کی فلم چوڑیاں نے پنجابی سنیما کو نئی زندگی دی”
تو اس کا مطلب ہوگا کہ ہم کسی سنجیدہ تخلیقی کام کی بات کر رہے ہیں۔
فلم کا تصور کلاسیکی، آرٹ، اور سماجی مسائل پر مبنی کہانیوں سے جڑا رہا ہے، اور فلمی تنقید میں بھی یہی اصطلاح مستعمل ہے۔

مووی: عوامی اور تفریحی سینما
مووی کا لفظ امریکی انگریزی میں زیادہ استعمال ہوتا ہے اور عموماً تفریحی یا کمرشل سینما کے لیے بولا جاتا ہے اور یہ عام طور پر تفریحی، ہلکی پھلکی، اور کمرشل سینما کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
اگر کوئی کہے:
"کل رات ایک زبردست ایکشن مووی دیکھی”
تو اس کا مطلب ہوگا کہ اس نے تفریحی اور تیز رفتار کہانی والی فلم دیکھی ہے، جس کا مقصد صرف وقت گزاری اور دلچسپی ہوتا ہے۔
مووی کا لفظ زیادہ تر نوجوان نسل اور جدید میڈیا چینلز میں بولا جاتا ہے، اور یہ اصطلاح زیادہ غیر رسمی اور دوستانہ گفتگو میں رائج ہے۔

ثقافتی اور زمانی فرق
برصغیر میں فلم کا آغاز 1913ء میں دادا صاحب پھالکے کی فلم "راجہ ہریش چندر” سے ہوا، جسے ایک سنجیدہ سنیما کی بنیاد کہا جاتا ہے۔ اس کے بعد پاک و ہند میں فلم انڈسٹری نے اپنے عروج کے دن دیکھے۔ ان دنوں "فلم” ہی واحد اصطلاح تھی۔
تاہم 1980ء کے بعد وی سی آر کلچر، ہالی وڈ فلموں کی آمد، اور سٹار پلس جیسے چینلز نے "مووی” کا لفظ عام کر دیا۔ اب پاکستانی و بھارتی نوجوان مووی اور فلم دونوں لفظ بے تکلفی سے استعمال کرتے ہیں، حالانکہ کلاسیکی سنیما کے شائق آج بھی "فلم” کی اصطلاح کو قدر و منزلت دیتے ہیں۔

آج کا منظرنامہ
آج کے دور میں یہ فرق اگرچہ دھندلا چکا ہے، مگر بعض جگہ اب بھی محسوس کیا جا سکتا ہے۔ ادبی تحریروں، فلمی تنقید، اور فلم فیسٹیولز میں فلم کا لفظ ہی سنجیدگی کی علامت سمجھا جاتا ہے، جبکہ تفریحی ویب سائٹس، سوشل میڈیا، اور کمرشل سنیما ہاؤسز میں مووی کا استعمال عام ہے

مختصر یہ کہ فلم اور مووی دونوں متحرک تصاویر پر مبنی کہانی کہنے کا فن ہیں، مگر ان کے استعمال کا فرق سماجی، ثقافتی، اور لسانی سیاق و سباق سے جڑا ہے۔
جہاں فلم سنجیدہ اور ادبی پہلو کی نمائندہ ہے، وہیں مووی تفریح اور کمرشل سینما کی علامت ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے