راولپنڈی: اڈیالہ جیل میں قید تحریک انصاف کے بانی عمران خان کا اہم پیغام سامنے آیا ہے۔ انہوں نے اپنی جماعت کو بڑی تحریک کی تیاری کا کہہ دیا ہے۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ چاہے جتنا بھی تشدد کیا جائے، عمر بھر جیل میں بھی رکھا جائے، نہ میں جھکوں گا اور نہ ہی غلامی قبول کروں گا۔
یہ بات پیر کے روز عمران خان سے ملاقات کے بعد ان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔ علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے تین نکاتی پیغام دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جیل میں ان کے ساتھ عام قیدیوں والے حقوق بھی نہیں دیے جا رہے، آٹھ ماہ میں صرف ایک بار بچوں سے بات کرائی گئی، اور بہنوں سے ملاقات کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی۔
علیمہ خان نے مزید کہا کہ ہم کتابیں بھجوانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن جیل انتظامیہ کتابیں روک لیتی ہے۔ عمران خان کے ذاتی ڈاکٹرز کو بھی چیک اَپ کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ عدالتی احکامات کے باوجود جیل انتظامیہ عملدرآمد نہیں کر رہی۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ چاہے کیسا بھی نظام ہو، میں کسی صورت غلامی قبول نہیں کروں گا۔
انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کو بھی عمران خان پر دباؤ ڈالنے کے لیے جیل میں رکھا گیا ہے۔ علیمہ خان نے بتایا کہ عمران خان نے پارٹی کارکنوں اور رہنماؤں کو پیغام بھیجا ہے کہ تحریک انصاف نظریاتی جماعت ہے، اور جو اس نظریے کے ساتھ نہیں، اس کی پارٹی میں کوئی جگہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لوگ جو بیک وقت دونوں طرف کھیلنے کی کوشش کر رہے ہیں، انہیں بھی تحریک انصاف سے الگ ہونا پڑے گا۔
علیمہ خان کے مطابق عمران خان ان معاملات پر خاصے برہم تھے اور انہوں نے عدلیہ پر بھی تنقید کی کہ القادر ٹرسٹ سمیت اہم کیسز کئی ماہ سے زیر التوا ہیں اور ججز نے وعدے کے باوجود سماعت نہیں کی۔ انہوں نے پارٹی کو ہدایت دی ہے کہ ایک بڑی عوامی تحریک کی تیاری کی جائے، جو صرف اسلام آباد تک محدود نہیں ہوگی بلکہ پورے ملک میں پھیلے گی۔
علیمہ خان نے یہ بھی اعلان کیا کہ تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی اور فیملی ممبران کل عدالتوں میں جائیں گے اور عدلیہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے تمام ایم پی ایز لاہور ہائی کورٹ، جبکہ خیبرپختونخوا اور وفاق کے نمائندے اسلام آباد ہائی کورٹ کا رخ کریں گے۔